باکسنگ ڈے ٹیسٹ میچ کی دلچسپ کہانی
خبریںکھیلFEATURED


باکسنگ ڈے ٹیسٹ میچ کا ذکر آتے ہی کرکٹ شائقین کی توجہ بڑھ جاتی ہے، خاص طور پر آسٹریلیا میں، جہاں یہ ایک روایتی اور بے حد مقبول ایونٹ بن چکا ہے۔ اس سال 26 دسمبر سے دو اہم باکسنگ ڈے ٹیسٹ میچز کا آغاز ہو رہا ہے۔ میلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں آسٹریلیا اور بھارت ایک دوسرے کے مدِمقابل ہوں گے، جبکہ سنچورین میں پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان میدان سجے گا۔
باکسنگ ڈے ٹیسٹ میچ کی تاریخ کرسمس کے اگلے دن، 26 دسمبر سے جڑی ہوئی ہے۔ یہ دن آسٹریلیا، انگلینڈ، جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ جیسے ممالک میں عام تعطیل ہوتا ہے۔ اس دن کی تاریخی اہمیت یہ ہے کہ مالکان اپنے ملازمین کو تحائف یا "باکسز" پیش کرتے ہیں، جو کرسمس کی خوشیوں کا ایک حصہ ہے۔
1950 میں آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان پہلا باکسنگ ڈے ٹیسٹ میلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں منعقد ہوا، جس نے اس روایت کو جنم دیا۔ آج یہ نہ صرف ایک کھیل ہے بلکہ آسٹریلیا میں کرسمس کے بعد ایک بڑا تہوار بن چکا ہے، جہاں خاندان اور دوست مل کر میلبرن کے اسٹیڈیم میں بھرپور انداز میں دن گزارتے ہیں۔
رواں سال میلبرن میں آسٹریلیا اور بھارت کا میچ باکسنگ ڈے ٹیسٹ کا مرکز ہوگا، جہاں توقع کی جا رہی ہے کہ نان-ایشیز ٹیسٹ میں تماشائیوں کی بڑی تعداد ایک نیا ریکارڈ قائم کرے گی۔ دوسری جانب سنچورین میں پاکستان اور جنوبی افریقہ بھی باکسنگ ڈے کی اس روایت کو جاری رکھتے ہوئے ایک شاندار مقابلے کی تیاری کر رہے ہیں۔
باکسنگ ڈے ٹیسٹ صرف ایک میچ نہیں، بلکہ کرسمس کی چھٹیوں کے بعد ایک سماجی اور خاندانی تفریح کا ذریعہ بھی ہے۔ یہ میچ کھیل کے ساتھ ساتھ ثقافتی اور سماجی جشن کا رنگ بھی لیے ہوئے ہوتا ہے۔ آسٹریلیا میں یہ ایونٹ اتنا اہم ہے کہ لوگ اسے دیکھنے کے لیے اپنی سالانہ چھٹیاں بھی اسی دن کے حساب سے ترتیب دیتے ہیں۔
جنوبی افریقہ میں بھی باکسنگ ڈے ٹیسٹ کی مقبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے، جہاں لوگ اس دن کو ایک کھیل، چھٹی اور خوشی کے موقع کے طور پر مناتے ہیں۔
باکسنگ ڈے ٹیسٹ کی روایت کھیل، ثقافت اور معاشرتی جشن کا امتزاج ہے۔ کرکٹ کے میدان میں اس دن کی اہمیت اور مقبولیت ہر سال بڑھتی جا رہی ہے، اور شائقین ہمیشہ اس دن کے کھیل کا شدت سے انتظار کرتے ہیں۔ چاہے میلبرن ہو یا سنچورین، باکسنگ ڈے ٹیسٹ میچ کی گونج کرکٹ کی دنیا میں ہر طرف سنائی دیتی ہے۔