کاسمیٹک سرجری کے بعد مشہور انفلوئنسر کی موت، کلینک کی لاپرواہی کا انکشاف
دلچسپ اور عجیب


کاسمیٹک سرجری کے بعد مشہور انفلوئنسر کی موت، کلینک کی لاپرواہی کا انکشاف
میکسیکو سٹی (ملکی سٹوری) – میکسیکو کی 27 سالہ مشہور انفلوئنسر ڈینیز ریس ایک غیر مجاز کلینک میں کاسمیٹک سرجری کروانے کے تین دن بعد دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئیں۔
ڈینیز ریس نے چیاپاس کے شہر ٹکسٹلا گوٹیریز میں واقع سان پابلو میڈیکل کلینک میں لائپوسکشن سرجری کروائی تھی۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر اپنے فالوورز کو اطلاع دی تھی کہ وہ صحت یاب ہو رہی ہیں، مگر اگلے ہی دن ان کی طبیعت اچانک بگڑ گئی۔
ان کے چچا اماو روڈریگز کے مطابق، سرجری کرنے والے ڈاکٹر اورلینڈو گامبوا نے انہیں ایک دوا دی، جس سے شدید ری ایکشن پیدا ہوا۔ ڈینیز نے طبیعت خراب ہونے کی شکایت کی اور انہیں اچانک دل کا دورہ پڑا، جس کے بعد انہیں کلینک کے کمرے سے باہر نکال دیا گیا۔
ریس کی ایک دوست، جو کلینک میں ان کے ساتھ موجود تھی، کو ریکوری روم کے باہر انتظار کرنے کو کہا گیا اور بعد میں بتایا گیا کہ ان کی طبیعت "نازک" ہے۔ انہیں فوری طور پر مانزور اسپتال منتقل کیا گیا کیونکہ سان پابلو کلینک میں انتہائی نگہداشت کی سہولت موجود نہیں تھی۔ تاہم، ان کی حالت مزید خراب ہوئی اور دو دن بعد وہ انتقال کر گئیں۔
ان کے چچا کا کہنا ہے کہ ڈینیز ریس مکمل طور پر صحت مند تھیں اور انہیں کوئی بیماری لاحق نہیں تھی۔ اب ان کے اہلِ خانہ نے چیاپاس کے صحت حکام سے رابطہ کیا ہے تاکہ ڈاکٹر گامبوا کے خلاف قانونی کارروائی کی جا سکے۔
اماو روڈریگز نے مطالبہ کیا کہ "حکام ڈینیز کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کا ازالہ کریں اور ڈاکٹر کو اس کے کیے کی سزا دی جائے۔"