کیٹ بلانچٹ کا مصنوعی ذہانت پر خدشات: فنی دنیا کے چیلنجز

انٹرٹینمٹ/شوبزFEATUREDخبریں

12/21/20241 min read

آسکر ایوارڈ یافتہ آسٹریلوی اداکارہ کیٹ بلانچٹ نے مصنوعی ذہانت (AI) کی تیزی سے ترقی پر اپنے خدشات کا کھل کر اظہار کیا ہے۔ ایک غیر ملکی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں، 55 سالہ اداکارہ نے اس ٹیکنالوجی کے مثبت پہلوؤں کے ساتھ ساتھ اس کے ممکنہ تباہ کن اثرات کو بھی اجاگر کیا۔

"عام انسانوں کے لیے زیادہ تشویش ہے"

کیٹ بلانچٹ نے کہا، "میں اپنے کام پر پڑنے والے مصنوعی ذہانت کے اثرات کے بارے میں اتنی فکر مند نہیں ہوں، جتنا کہ عام لوگوں پر اس کے اثرات کو لے کر ہوں۔" ان کے مطابق، یہ ٹیکنالوجی ہماری دنیا کو بدل رہی ہے، لیکن اس تبدیلی کے ساتھ خطرات بھی بڑھ رہے ہیں۔

مصنوعی ذہانت: جدیدیت یا خطرہ؟

انہوں نے واضح کیا کہ مصنوعی ذہانت کے ذریعے کسی کی شخصیت، شکل و صورت، حتیٰ کہ آواز کو بھی مکمل طور پر تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ "چاہے آپ اداکار ہوں یا نہ ہوں، یہ آپ کی شناخت کو بدلنے کی صلاحیت رکھتی ہے، جو ناقابل یقین حد تک خطرناک ہے،" کیٹ بلانچٹ نے کہا۔

جعلی مواد کا عروج

اداکارہ نے مصنوعی ذہانت کے ذریعے جعلی تصاویر، ویڈیوز اور آوازوں کی تخلیق پر بھی تشویش ظاہر کی۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ہالی ووڈ، بالی ووڈ، اور دیگر انڈسٹریز میں مشہور شخصیات کو نشانہ بنایا جا چکا ہے، اور یہ ٹیکنالوجی ان کی شناخت کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔

"ہر جدت کا ایک تاریک پہلو بھی ہوتا ہے"

کیٹ بلانچٹ نے کہا، "یہ ٹیکنالوجی حیرت انگیز طور پر جدید ہے، لیکن اس کا تاریک پہلو ناقابل نظرانداز ہے۔" انہوں نے یہ بھی زور دیا کہ مصنوعی ذہانت کی غیر ذمہ دارانہ استعمال کے سنگین نتائج ہو سکتے ہیں، اور اس پر قابو پانے کے لیے عالمی سطح پر اقدامات کیے جانے چاہئیں۔

کیا مستقبل محفوظ ہے؟

مصنوعی ذہانت نے جہاں زندگی کو آسان بنایا ہے، وہیں اس کے ممکنہ خطرات پر بات کرنا بھی ضروری ہے۔ کیٹ بلانچٹ کی یہ تشویش نہ صرف انڈسٹری کے لیے بلکہ دنیا بھر کے انسانوں کے لیے ایک انتباہ ہے کہ جدیدیت کے ساتھ ذمہ داری بھی ضروری ہے۔

آپ کیا سوچتے ہیں؟ کیا مصنوعی ذہانت ہمارے لیے نعمت ہے یا ایک چیلنج؟