گھوٹکی: شادی سے انکار پر خاتون ڈاکٹر کا نوجوان پر تشدد، زبان بھی کاٹ دی، لڑکے کیخلاف ہی مقدمہ درج
FEATUREDدلچسپ اور عجیبخبریں


گھوٹکی کے علاقے میں شادی سے انکار پر خاتون ڈاکٹر نے نوجوان پر تشدد کرتے ہوئے اس کی زبان کاٹ دی، اور حیرت انگیز طور پر لڑکے کے خلاف ہی مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
واقعہ میرپور ماتھیلو کے نواحی علاقے میں پیش آیا، جہاں 50 سالہ خاتون ڈاکٹر نے مبینہ طور پر شادی سے انکار پر نوجوان کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ نوجوان کی زبان کاٹ دی گئی اور اس کی آنکھوں پر بھی شدید چوٹیں آئیں۔ یہ دل دہلا دینے والا واقعہ سوشل میڈیا پر تصاویر اور ویڈیوز کے ذریعے وائرل ہوا، جس پر عوام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے.نیوز کے مطابق خاتون ڈاکٹر کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بننے والے نوجوان کی خون میں لت پت تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا کی زینت بن گئیں۔
معاملہ علم میں آنے پر ایس ایس پی گھوٹکی سمیع اللہ سومرو نے نوٹس لیا اور ملزمہ کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔دوسری جانب خاتون ڈاکٹر خود تھانے پہنچ گئیں اور نوجوان پر خود کو ہراساں اور بلیک میلنگ کرنے کا الزام عائد کیا۔پولیس کے مطابق نوجوان اور خاتون ڈاکٹر میں دوستی تھی، جب لڑکے نے شادی سے انکار کیا تو دونوں میں جھگڑا ہوا، جھگڑے کے بعد لڑکا مسلسل ملزمہ کو بلیک میل کرتا رہا۔ خاتون ڈاکٹر نے موقف اپنایا کہ دوستی اور تعلقات کے بعد لڑکا تصاویر اور ویڈیوز کے ذریعے دھمکیاں دیتا تھا۔ ایس ایس پی گھوٹکی سمیع اللہ سومرو نے بتایا کہ دونوں فریقین کے بیانات اور شواہد کی روشنی میں کارروائی ہوگی۔ پولیس نے خاتون ڈاکٹر کی درخواست پر بھی مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔