ابن انشاء کی 47 ویں برسی: اردو ادب کے ہر فن مولا شاعر اور مزاح نگار کا یادگار سفر

شاعری

1/11/20251 منٹ پڑھیں

ابن انشاء کی 47 ویں برسی: اردو ادب کے ہر فن مولا شاعر اور مزاح نگار کا یادگار سفر

آج اردو ادب کے عظیم شاعر اور مزاح نگار ابن انشاء کی 47 ویں برسی منائی جا رہی ہے۔ انشاء جی نے اپنی شاعری اور مزاح نگاری سے نہ صرف اردو ادب میں اہم مقام حاصل کیا بلکہ عوام میں بھی بے پناہ مقبولیت حاصل کی۔ ان کے کام میں سفرنامے، ترجمے، اور شاعری شامل ہیں، جن میں چاند نگر، اردو کی آخری کتاب، چلتے ہو تو چین کو چلیے، دنیا گول ہے جیسے مشہور تصانیف شامل ہیں۔

ابن انشاء کا اصل نام شیر محمد خان تھا اور وہ 27 جون 1927ء کو بھارت کے صوبہ پنجاب میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اپنی زندگی میں اردو ادب کے مختلف شعبوں میں کام کیا، اور ان کی غزل "انشاء جی اٹھو اب کوچ کرو" آج بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ ہے۔

انہوں نے پاکستان کے مختلف قومی روزناموں میں کالم نگاری بھی کی اور ریڈیو پاکستان اور وزارت ثقافت میں بھی خدمات سرانجام دیں۔ ان کی کتب "خمار گندم" اور "اردو کی آخری کتاب" بھی بہت مشہور ہوئیں۔

11 جنوری 1978ء کو ابن انشاء لندن میں انتقال کر گئے اور کراچی کے پاپوش نگر قبرستان میں دفن ہوئے۔ ان کی شاعری اور مزاح نگاری ہمیشہ اردو ادب کا قیمتی حصہ رہیں گی۔