ایران میں گزشتہ سال 901 افراد کو مبینہ طور پر سزائے موت دی گئی: اقوام متحدہ

خبریں

1/8/20251 منٹ پڑھیں

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی رپورٹ کے مطابق، ایران میں گزشتہ سال 901 افراد کو مبینہ طور پر سزائے موت دی گئی، جو عالمی سطح پر تشویش کا باعث بنی ہے۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ ان میں سے تقریباً 40 افراد کو دسمبر کے ایک ہفتے کے دوران پھانسی دی گئی۔ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق، وولکر ترک، نے ایران میں سزائے موت کے بڑھتے ہوئے واقعات کو پریشان کن قرار دیا ہے۔

غیرملکی ذرائع کے مطابق، ایران میں قتل، منشیات کی فروخت، اور جنسی زیادتی جیسے سنگین جرائم پر سزائے موت دی جاتی ہے۔ تاہم، اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ سزائے موت پانے والوں میں زیادہ تر افراد منشیات سے متعلق جرائم میں ملوث تھے، جبکہ 2022 کے مظاہروں کے دوران گرفتار مظاہرین کو بھی یہ سزائیں دی گئیں۔

ایران میں خواتین کو سزائے موت دیے جانے کے واقعات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ ناروے میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم آئی ایچ آر کے مطابق، گزشتہ سال ایران میں کم از کم 31 خواتین کو سزائے موت دی گئی، جو تشویش میں مزید اضافہ کرتی ہے۔