کوئٹہ سول اسپتال کے 2017-22 کے آڈٹ میں دو ارب روپے سے زیادہ کی مالی بے ضابطگیاں سامنے آگئیں۔

پانچ برسوں میں اسپتال کے مین اسٹور سے 2کروڑ 28لاکھ کی ادویات غائب ہوئیں: آڈیٹر جنرل پاکستان کی

وائرلخبریں

1/7/20251 منٹ پڑھیں

کوئٹہ کے سول اسپتال کی 2017 سے 2022 تک کی خصوصی آڈٹ رپورٹ میں اہم مالی بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں۔

آڈیٹر جنرل پاکستان کی رپورٹ کے مطابق، اس مدت میں ادویات کی خریداری میں ایک ارب 85 کروڑ روپے کی بے قاعدگیاں ہوئیں، اور اسپتال کے مین اسٹور سے پانچ سال کے دوران 2 کروڑ 28 لاکھ روپے کی ادویات غائب ہو گئیں۔

رپورٹ میں دل کی بیماریوں کے علاج کے لیے اسٹنٹس کی 3 کروڑ 17 لاکھ روپے کی مشتبہ خریداری کا انکشاف کیا گیا ہے، جبکہ مقامی خریداری میں 4 کروڑ روپے اور آکسیجن پلانٹ کے ٹینڈرز میں ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد کی بے ضابطگیاں رپورٹ کی گئی ہیں۔

آڈٹ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ اسپتال کو آکسیجن سلنڈرز کی غیر ضروری استعمال کی وجہ سے 6 کروڑ روپے کا نقصان ہوا، اور وردی، فرنیچر اور مشینری کی خریداری میں 6 کروڑ 18 لاکھ روپے کی بے قاعدگیاں سامنے آئیں۔

بلوچستان اسمبلی نے اس پانچ سالہ خصوصی آڈٹ رپورٹ کو مزید کارروائی کے لیے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے حوالے کر دیا ہے۔