کوہلی اور روہت کا ٹیسٹ کرکٹ میں مستقبل: بھارتی ہیڈ کوچ کا اہم پیغام
کھیل


بھارتی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر نے واضح کیا ہے کہ ویرات کوہلی اور روہت شرما کے ٹیسٹ کرکٹ کے مستقبل کا فیصلہ ان کے اپنے رویے اور کارکردگی پر منحصر ہے۔ گمبھیر کا کہنا ہے کہ اگر یہ کھلاڑی ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی جگہ برقرار رکھنا چاہتے ہیں، تو انہیں ڈومیسٹک کرکٹ میں سنجیدگی کے ساتھ حصہ لینا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ پلیئرز کے لیے نہ صرف اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے کا موقع فراہم کرتا ہے بلکہ ان کے عزم اور جذبے کی بھی عکاسی کرتا ہے۔ گمبھیر نے کہا کہ اگر کھلاڑی ڈومیسٹک کرکٹ میں شرکت نہیں کرتے تو یہ ان کے جنون اور بھوک کی کمی کو ظاہر کرے گا۔
گمبھیر نے مزید کہا کہ وہ کسی کھلاڑی کے مستقبل کے بارے میں حتمی رائے نہیں دے سکتے، لیکن ایک بات طے ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ جیسے فارمیٹ میں حصہ لینے کے لیے کھلاڑیوں کو اپنا جنون اور عزم ظاہر کرنا ہوگا۔ "انہیں یہ دکھانا ہوگا کہ وہ ابھی بھی کھیل کے لیے بھوکے ہیں اور میدان میں اپنی بہترین کارکردگی دینے کے لیے تیار ہیں۔" ویرات کوہلی اور روہت شرما، دونوں کرکٹرز بھارتی ٹیم کے لیے اہم ستون رہے ہیں اور اپنی کارکردگی سے ٹیم کو کئی مواقع پر کامیابی دلائی ہے۔ تاہم، حالیہ عرصے میں ان کی کارکردگی اور فٹنس کو لے کر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ ایسے میں گمبھیر کا بیان ان کے لیے ایک واضح پیغام ہے کہ وہ صرف اپنی شہرت پر انحصار نہ کریں بلکہ ڈومیسٹک کرکٹ کے ذریعے اپنی فارم کو برقرار رکھیں۔
گمبھیر نے کہا، "مجھے یقین ہے کہ کوہلی اور روہت جیسے مضبوط کھلاڑی اپنی صلاحیتوں کو دوبارہ ثابت کر سکتے ہیں، لیکن انہیں یہ فیصلہ خود کرنا ہوگا کہ وہ بھارتی کرکٹ میں اپنے مستقبل کو کتنا اہم سمجھتے ہیں۔" انہوں نے اپنے بیان میں کسی بھی کھلاڑی کو براہ راست نشانہ بنانے سے گریز کیا، لیکن ان کے الفاظ واضح طور پر اس بات کی جانب اشارہ کر رہے تھے کہ بھارتی کرکٹ میں اپنے مقام کو برقرار رکھنے کے لیے سخت محنت اور ڈومیسٹک کرکٹ میں مستقل شرکت ناگزیر ہے۔ سینئر کھلاڑیوں کو اپنے تجربے اور عزم سے نوجوان کھلاڑیوں کے لیے ایک مثال بننا ہوگا۔ یہ نہ صرف ان کی اپنی کارکردگی بلکہ پوری ٹیم کے حوصلے کو بلند کرنے میں مددگار ہوگا۔
کوہلی اور روہت کے لیے یہ وقت اپنی ترجیحات پر غور کرنے کا ہے۔ بھارتی ٹیم میں ان کا کردار ہمیشہ اہم رہا ہے، لیکن آنے والے وقت میں ان کا ٹیسٹ کرکٹ میں مقام برقرار رکھنے کا انحصار ان کی ڈومیسٹک کرکٹ میں شرکت اور میدان میں اپنے جنون کو ظاہر کرنے پر ہوگا۔ گمبھیر کا یہ بیان نہ صرف ان کھلاڑیوں بلکہ دیگر کرکٹرز کے لیے بھی ایک واضح پیغام ہے کہ کارکردگی اور محنت کے بغیر کامیابی ممکن نہیں۔