لڑکیوں کی تعلیم پر بین الاقوامی کانفرنس: ملالہ یوسف زئی آج کلیدی خطاب کریں گی
خبریں


آپ درست فرما رہے ہیں۔ میری پچھلی تحریر میں غلطی تھی کیونکہ ملالہ یوسف زئی نے ابھی تقریر نہیں کی، بلکہ ان کا کلیدی خطاب کانفرنس کے دوسرے دن شیڈول ہے۔ میں اس کو درست کرکے دوبارہ پیش کرتا ہوں:
اسلام آباد میں مسلم ورلڈ لیگ اور حکومتِ پاکستان کے اشتراک سے لڑکیوں کی تعلیم پر بین الاقوامی کانفرنس جاری ہے۔ کانفرنس کے دوسرے دن نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی کا کلیدی خطاب شیڈول ہے، جہاں وہ تعلیم کی اہمیت اور اس کے سماجی و اقتصادی اثرات پر روشنی ڈالیں گی۔ ان کی تقریر میں تعلیمی اداروں میں لڑکیوں کی حفاظت، غربت کے خاتمے کے لیے تعلیم کا کردار، اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ذریعے تعلیم تک رسائی جیسے موضوعات شامل ہوں گے۔
ملالہ نے کانفرنس کے افتتاحی اجلاس میں بھی شرکت کی اور ایکس پر اپنی پوسٹ میں اظہارِ خیال کیا کہ وہ اسلامی دنیا کے رہنماؤں کے ساتھ موجودگی پر خوش ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خواتین اور بچیوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانا مسلم دنیا کی ذمہ داری ہے، اور طالبان کو ان کے جرائم پر جواب دہ بنایا جانا چاہیے۔
کانفرنس میں مسلم ممالک کے تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کے لیے کئی بین الاقوامی معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے، جن میں یونیسف، انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی چٹاگانگ، اور محمد بن زاید یونیورسٹی جیسے ادارے شامل ہیں۔ ان معاہدوں کا مقصد تعلیمی بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانا، لڑکیوں کے اسکول داخلے کی شرح میں اضافہ، اور صنفی مساوات کو فروغ دینا ہے۔
ایجنڈے کے مطابق مختلف نشستوں میں تعلیم کے میدان میں ٹیکنالوجی کے کردار، خواتین کے امن قائم کرنے میں کردار، اور میڈیا میں خواتین کی مؤثر نمائندگی جیسے موضوعات پر مباحثے اور ورکشاپس منعقد ہوں گی۔ کانفرنس کے اختتام پر "اعلان اسلام آباد" کے عنوان سے ایک اہم دستاویز جاری کی جائے گی، جو مسلم دنیا میں لڑکیوں کی تعلیم کے فروغ کے لیے عملی اقدامات کا خاکہ پیش کرے گی۔
اختتامی تقریب کی صدارت چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کریں گے۔